بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں حق دو تحریک کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گوادر پریس کلب کے سنیئر صحافی حاجی عبیداللہ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جنہیں گزشتہ روز سینٹرل جیل تربت منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حاجی عبیداللہ کے علاوہ سینٹرل جیل تربت میں 3 ایم پی او کے تحت 15 افراد زیر حراست ہیں۔
حق دو تحریک کے مطابق انکے سینکڑوں گرفتار کارکنوں کو بلوچستان کے مخلتف اضلاع میں بھیجا جارہا ہے۔
جبکہ تربت پریس کلب کے ترجمان نے گوادر کے سنیئر صحافی اور گوادر پریس کلب کے ممبر حاجی عبیداللہ کی گرفتاری پر تشویش ظاہر کی ہے۔
ایک بیان میں تربت پریس کلب نے حاجی عبیداللہ کی گرفتاری کو اظہار رائے کی آزادی کے خلاف سرکاری جبر اور صحافیوں کے خلاف پرتشدد پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت عملاً ایک جمہوری حکومت قائم ہے اور جمہوری سیاسی جماعتیں برسرِ اقتدار ہیں جنہوں نے اپنی پیش رو پی ٹی آئی کی حکومت پر آزاد صحافت کے خلاف جابرانہ کارروائیوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت بے اختیار ہے اس لیے ہم وفاقی حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک میں آزادی اظہار پر قدغن لگانے کی بجائے صحافت کی آزادی کا احترام کرکے حاجی عبیداللہ کو رہا کرے۔