نیپال طیارہ حادثہ، چار افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپرپشن دوبارہ شروع

262

نیپال میں گزشتہ روز ہولناک طیارہ حادثے میں لاپتا ہونے والے 4 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپرپشن دوبارہ شروع کرلیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز نیپال میں پوکھرا ایئرپورٹ کے قریب ایک طیارہ گرکر تباہ ہوگیا تھا جس میں 72 افراد سوار تھے، حادثے میں ریسکیو اہلکاروں نے 68 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں۔

کٹھمنڈو سے سیاحتی شہر پوکھرا جانے والی نیپال کی ییٹی ایئرلائنز کی پرواز لینڈنگ کے وقت گر کر تباہ ہوگئی جس کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔

طیارے میں 57 نیپالی شہری، 5 بھارتی، 4 روسی، 2 جنوبی کوریین اور ارجنٹائن، آئرلینڈ، آسٹریلیا اور فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک ایک شہری شامل تھے۔

پوکھرا پولیس اہلکار اجے نے بتایا کہ گزشتہ روز اندھیرا ہوجانے کی وجہ سے سیرچ آپریشن روک دیا تھا اور آج دوبارہ شروع کرلیا گیا ہے۔

اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ گارج (پہاڑوں کے درمیان وادی) سے پانچ لاشیں نکال لی ہیں اور لاپتا ہونے والے مزید 4 افراد کی تلاش جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 63 افراد کی لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔

نیپال سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان جگاننتھ نیرولا کا کہنا تھا کہ ریسکیو اہلکار آپریشن کے دوران بلیک باکس، کاک پٹ وائس ریکارڈر اور فلائٹ کے ڈیٹا ریکارڈ کو بھی تلاش کررہے ہیں۔

ہولناک طیارہ حادثے کے بعد نیپال نے آج ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور حادثہ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، اس کے علاوہ مستقبل میں اس طرح کے حادثات سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کی تجویز بھی دی۔

حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں کی شناخت اور معائنہ کے بعد اہل خانہ کے سپرد کردی جائیں گی۔

یاد رہے کہ مارچ 2018 میں یو ای-بنگلا ایئرلائنز کا ایک طیارہ کٹھمنڈو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 51 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

1992 میں پی آئی اے کے طیارے کا کٹھمنڈو پہنچتے ہوئے گر کر تباہ ہونا نیپال کی تاریخ کا سب سے مہلک حادثہ تھا جس میں 167 افراد سوار تھے۔

اس سے صرف 2 ماہ قبل تھائی ایئر ویز کا ایک طیارہ اسی ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 113 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔