نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر کوچ کے المناک حادثہ میں 41 افراد کے جاں بحق ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اپنی دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی عدم توجہی کے باعث نیشنل ہائی وے اتھارٹی بلوچستان میں نام کی حد تک محدود ہوکر رہ گیا ہے بلوچستان کی تمام قومی شاہراہیں سنگل ہونے کے باعث خون خوار اور خونی شاہراہ کی شکل اختیار کرگیئں ہیں سالانہ ہزاروں افراد بلوچستان میں روڈ حادثات کا شکار ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جوکہ المیہ سے کم نہیں۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے 41 افراد کی ہلاکت کو انتہائی دلخراش واقعہ قرار دیکر وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہیکہ بلوچستان میں قومی شاہراہوں کو ڈبل ٹریک کرنے کا کام فی الفور شروع کی جائے اور حادثے میں متاثرہ خاندانوں کی مالی امداد کو یقینی بنایا جائے۔
ڈاکٹر مالک بلوچ نے تمام کوچز کمپنی کے مالکان سے اپیل کی ہے کہ قومی شاہراہوں کی زبوں حالی کے باعث احتیاطی تدابیر اختیار کریں تیز رفتاری سے اجتناب کیا جائے ٹرانسپورٹ کو مانیٹر کرنے کے لیے جدید آلات کا استعمال کریں اور گاڑیوں میں ٹریکر لگائیں اور ان کے اسپیڈ کو محدود کریں اور لوگوں کو لے جانے والے ٹرانسپورٹ میں آتشی گڈز لے جانے پر پابندی عائد کریں۔