دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی کے دیہی علاقوں میں بجلی کیطویل و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، ٹرپنگ اور وولٹیج کی کمی کے خلاف شہریوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین نے نوشکی ریکو کے مقام پر نوشکی خاران مرکزی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کے لئے معطل کردی اس دؤرانشہریوں نے حکومت اور کیسکو حکام کے خلاف شدید نعرہ بازی کی–
خاران، کوئٹہ روڈ بلاک سے مسافروں کو سردی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ مظاہرین کا کہنا ہے وہ اپنے مطالباتکی منظوری تک احتجاج مؤخر نہیں کرینگے–
نوشکی مظاہرین نے کہا بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیساتھ ساتھ بجلی کی آنکھ مچولی نے عوام کی زندگی اجیرنکردی ہیں، شدید سردی میں بجلی کی بندش سے گھروں میں خواتین و بچوں اور خاص کر مریضوں اور طلبہ کو سخت مشکلاتدرپیش ہیں جبکہ دوسری جانب کاروباری حضرات اور زمینداروں کو ماہانہ لاکھوں روپے کا نقصان لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ہو رہیہیں۔
انہوں نے کہا کہ واپڈا کی نا اہلی کی وجہ سے نوشکی میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت چندہ کرکے کلیوں کے لیے ٹرانسفارمر خرید رہےہیں جو حکومت اور متعلقہ حکام کے لیے باعث شرم ہے–
مقررین نے کیسکو حکام کو ایک ہفتے کی مہلت دی ہے کہ اگر ایک ہفتے کے اندر بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، آنکھ مچولی اوروولٹیج کی کمی کو ختم نہ کیا گیا تو نوشکی کے عوامی حلقے سیاسی و سماجی تنظیمیں ملکر غیر معینہ مدت تک کے لیے واپڈا گریڈاسٹیشن کا گھیراؤ کرینگے کیونکہ سو فیصد بل جمع کرنے کے باوجود عوام کو بجلی فراہم نہ کرنا ناقابل برداشت عمل ہے۔