سندھی نوجوان سائیں جی ایم سید کے مزاحمتی راستے کو اپنائیں – ایس آر اے چیف کا پیغام

737

سندھی نوجوان سائیں جی ایم سید کے بتائے ہوئے مزاحمتی راستے کو اپنائے۔ آج سندھو دیش آباد کاری جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔ پیپلز پارٹی و دیگر مذہبی جماعتوں کو ذریعے سندھ کیخلاف سازشیں کی جارہی ہے۔ ایس آر سے چیف شاہ عنایت کا پیغام

سندھودیش روولیوشنری آرمی(ايس آر اے) کے چیف کمانڈر شاہ عنايت نے سائیں جی ایم سید کی 119- ویں سالگرہ کے موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مادرِ وطن سندھودیش جو کہ راء سہیرس سے لیکر راجہ داہر تک اور راجہ داہر سے لیکر شہید سميع اللہ کلہوڑو تک، موہن جو دڑو سے لیکر ديبل بندر تک اور ديبل بندر سے لیکر رنی کوٹ تک ہمارے آباؤ و اجداد کا مَسکن رہا ہے۔ وہ ہی سندھودیش آج تاريخ کی انتہائی بھیانک، خطرناک اور بدترين قومی غلامی سے گُذر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی پنجابی رياست سندھ کے تمام وسائل اور ذرائع تیل ، گیس، کوئلے، گرينائيٹ، دريا، سمندر اور زمین پر قبضہ کر کے سندھی قوم کو بھوک، بدحالی، کسمپرسی، بے بسی اور لاچاری میں دھکیل کر روز بروز معاشی قتلِ عام کر رہی ہے۔

“ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت بحريه ٹاؤن، ڈی ایچ اے سٹی، ذوالفقار آباد، کمانڈر سٹی اور دیگر بیشمار رہائشی پراجیکٹس بنا کر بڑے پیمانے پر نوآبادکاری کر کے اور ایک منظم سازش کے تحت سندھی ہندوؤں کو سندھ سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ تاکہ سندھی قوم کو اپنے ہی وطن میں بے وطن کر کے تیزی سے اقليت میں تبدیل کیا جاسکے۔”

ایس آر اے چیف کا کہنا ہے کہ نام نہاد دو قومی نظریہ اور پئن اسلام ازم کی بنياد پر لشکرِ طیبہ، جماعت الدعوہ، جيشِ محمد، اللہ اکبر تحریک اور سپاہِ صحابہ جیسی مذہبی انتہا پسند تنظیموں کو ایک منصوبہ بندی کے تحت سندھ میں منتقل اور مُنظم کر کے سندھ کی صدیوں والی مہذب، انسان دوست، سیکولر اور جہموری مزاج اور نفسیات کو مسخ کر کے فتنے اور فساد کی جڑیں مضبوط کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غدار ابن غدار، مُردار اور مُدے خارج جاگيرداريت کی باقیات کو پیپلز پارٹی اور ایسی دوسری جماعتوں کی شکل میں برقرار رکھ کر اُن سے خصیص مفادات اور اقتدار کی لالچ میں ضمير فروشی اور وطن فروشی جیسے غداری اور دلالی والے کام لیے جا رہے ہیں۔

صوفی شاہ عنایت نے مزید کہا کہ چائنا سے دوستی اور اتحاد کر کے سی پیک پراجیکٹ کے ذریعے سندھ کی ساری سمندری ساحلی پٹی، جزائر، آمد و رفت کے راستوں، شاہراہوں اور توانائی کے سارے ذرائع پر مستقل قبضہ کر کے سندھی قوم کے جینے کے سارے راستے بند کئے جا رہے ہیں تاکہ انہیں مکمل طور پر فنا ہونے کے طرف دھکیلا جاسکے۔

قومی غلامی کی ایسی بھیانک اور خطرناک صورتحال میں رہبر سندھ سائیں جی ایم سید جدید قوم پرستی کے بنیاد پر نہ صرف ہمیں اپنی مختلف تحریروں اور تقریروں کے معرفت فکری، نظریاتی، سیاسی لائن اور منزل سے آگاہ اور خبردار کرتے رہے ہیں بلکہ اُس کی حاصلات کے لئے حکمت عملی بھی واضح کر کے گئے ہیں۔”

“سائیں جی ایم سید اپنے مشہور اور بنیادی کتاب “سندھودیش کیوں اور کس کے لئے” میں لکھتے ہیں کہ “ہمارے پاس اِن حالات میں دو ہی راستے بچے ہیں؛ ایک یہ کہ پنجابی، مہاجر اور ان کے ایجنٹوں والے حکمران طبقے کی غلامی قبول کر کے خاموشی سے زندگی گذاریں۔۔۔۔۔۔! دوسرا یہ ہے کہ مخفی (خفیہ مُزاحمتی) تنظیمیں بنا کر غلامی سے نکلنے کے لیئے خونی بغاوت کر کے آزادی حاصل کریں۔”

ایس آر اے کمانڈر انچیف نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تنظیم سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) پہلے سے ہی رہبر سندھ سائیں جی ایم سید کے بتائے ہوئے دوسرے راستے کا فیصلہ کرچکی ہے اور اس جنم دن کے موقع پر آپ کو بھی قومی آزادی والے فکر، مزاحمت اور ایس آر اے کے کاروان اور ساتھ میں شامل ہونے کی دعوت دیتی ہے۔ کیونکہ یہی راستہ اور کاروان ہمیں وطن کی آزادی، دفاع اور بقاء کی طرف لے جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آخر میں میں سندھ کے عظیم رہبر سائیں جی ایم سید کے اس سالگرہ کے موقع پر اُنہیں پيار، محبت اور عقیدت کے پھول نچھاور کرتا ہوں اور سندھ ہند سميت ساری دنیا کو سالگرہ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔