بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی فوج کے کیمپ کو مسلح حملے میں نشانہ بنایا ہے۔
فورسز کیمپ پر حملہ گذشتہ رات دشت کڈان کے علاقے میں ہوا۔ علاقائی ذرائع کے مطابق دیر تک فائرنگ و دھماکوں کی آواز سنائیدی گئی۔ تاہم نقصانات کے حوالے سے حکام نے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فورسز و دیگر پر یہ تیسرا حملہ ہے۔ قبل ازیں گذشتہ رات پنجگور شہر میں پولیس تھانے کو دستی بمحملے میں نشانہ بنایا گیا جسکی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی۔
دریں اثناء بولان کے علاقے سنی میں نامعلوم افراد نے یوفون کمپنی کے موبائل ٹاور کو دھماکے و آتشی اسلحہ سے نشانہ بنایا جسسے ٹاور ناکارہ ہوگئی۔
بولان و دشت حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم ماضی میں اس نوعیت کے حملوں کی ذمہ داری بلوچ مسلحآزادی پسند تنظیمیں قبول کرتی رہی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ روز اپنی سال 2022 کے کاروائیوں رپورٹ “دک” کے نام شائع کی۔ رپورٹ کے مطابق 188 حملوں میں364 سے زیادہ پاکستانی فوجی اہلکار ہلاک اور 155 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔