سیو اسٹوڈنٹس فیوچر کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر خضدار اور ایس ایس ایف کے وفد کا چیئرمین نعیم بلوچ کی سربراہی میں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے صدر ایڈوکیٹ حمید بلوچ کی موجودگی میں مذاکرات ہوئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں انتظامیہ نے کتب میلہ سمیت تنظیم کی آئندہ کسی بھی سرگرمی میں رکاوٹ نہ بننے کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایس ایف بلوچستان کے تمام بلوچ طلباء تنظیموں سمیت بلوچ اسٹوڈنٹس کونسلز اسلام آباد، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ کا شکریہ ادا کرتی ہے وہ کتب میلہ پر پابندی کو اپنا قومی مسئلہ سمجھ کر اس کے خلاف آواز بلند کیا اور امید ہے کہ یہ “ایلمی، اَواری و اَسٹی” کا جدوجہد آخری فتح تک یکساں اور مسلسل جاری رہے گا۔
مزید ترجمان نے کہا کہ ان تمام سیاسی جماعتوں، مذہبی، سیاسی و قبائلی شخصیات، انسانی حقوق کے علمبرداروں، سوشل میڈیا ایکٹوسٹس، کالم نگاروں، شعراء، ادباء، اور وکلاء برادری خصوصاً نوجوان اور طلباء و طالبات کا شکریہ جنہوں نے انتظامیہ کی رجعت پسندانہ سوچ کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر عوامی طاقت و مزاحمت سے باطل کو شکست دی۔
ترجمان نے کہا کہ اب تنظیم نے زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ایس ایس ایف اپنا کتب میلہ رواں سال مارچ کے دوسرے ہفتے میں منعقد کرے گا، جس میں کتب بینی، سماج میں طلبہ کی ذمہ داریاں اور نوجوانوں کے کردار پر مشتمل پینل ڈسکیشن اور محفل، مشاعرہ، بلوچ ثقافت کی فروغ سمیت طلبا و طالبات کے لئے دیگر صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
آخر میں ترجمان نے کہا کہ تنظیم اپنے سرگرمیوں میں کسی بھی رکاوٹ اور طاقت کے سامنے سمجھوتہ نہیں کرے گا بلکہ ہمیشہ اسی طرح اپنا آئینی و جائز حقوق بروئے کار لاکر تعلیم دشمن عناصر کو شکست دے گی۔