خضدار سے فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے دو نوجوان بازیاب ہوگئے-
تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال کے اختتام پر خضدار کے علاقے گریشہ سے پاکستانی فورسز نے دو نوجوانوں سراج نور اور عارف بلوچ کو لاپتہ کردیا تھا۔
فورسز کے ہاتھوں حراست بعد دونوں طلباء کے لواحقین نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ عارف ولد گاجیان سکنہ سریچ گریشہ اور سراج نور سکنہ اسپیکنری گریشہ کو انکے آبائی علاقے گریشہ خضدار سے اس وقت جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جب وہ قریبی گاؤں پوگی میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹر سائیکل پہ واپس آ رہے تھے-
لواحقین کے مطابق گمشدگی سے پہلے ان پر فائرنگ بھی کی گئی، جس سے وہ اپنے موٹر سائیکل سے گرے، جس کے بعد لاپتہ کر دیا گیا۔
تاہم آج دونوں نوجوان بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے، انکے قریبی ذرائع نے دونوں طلباء کی بازیاب کی تصدیق کردی ہے-
یاد رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جہاں کچھ لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں تاہم لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مطابق مزید افراد جبری گمشدگی کا شکار بھی ہوئے ہیں ۔
تنظیم کے مطابق بلوچستان میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے 20 ہزار سے زائد افراد ماورائے عدالت جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں جن میں واضح تعداد سیاسی طلباء و لیڈروں کی ہے۔