حسین واڈیلہ سمیت حق دو تحریک کے گرفتار رہنماء کوئٹہ منتقل

1456

ذرائع کے مطابق حق دو تحریک بلوچستان کے گرفتار کئے گئے رہنماؤں حسین واڈیلہ، یقوب جوسکی، شبیر رند سمیت دیگر کو سخت ترین سیکورٹی میں گوادر سے تربت ، تربت سے پنجگور اور پنجگور سے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔

تاہم انتظامیہ نے ابتک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔ جبکہ حق دو تحریک نے اپنے رہنماؤں کی جبری گمشدگی پر عدالت میں درخواست دائر کیا ہے۔

سیشن کورٹ گوادر میں بذریعہ راشد ایڈوکیٹ ایک درخواست دائر کی گئی ہے ۔

درخواست میں ڈی پی او گوادر اور انچارج پولیس تھانہ گْوادر کو فریق بنایا گیا ہے اور رہنماؤں کی فوری بازیابی کی استدعا کی گئی۔

درخواست میں ایک سال قبل حق دو تحریک کے منظور شدہ آئینی مطالبات پر صوبائی حکومت کی جانب سے عملدرآمد کرنے کے بجائے پرتشدد کاروائی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔

ذرائع کے مطابق ڈی پی او اور ایس ایچ او کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں جبکہ درخواست سماعت آج کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ گوادر میں نومبر 2021 میں ایک احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا جس کے مطالبات میں بحر بلوچ میں غیر قانونی ٹرالنگ، غیر ضروری چیک پوسٹوں سمیت سرحدی کاروبار میں بندش کا خاتمہ شامل تھے۔ایک مہینے بعد موجود وزیر اعلی نے دھرنے کے تمام مطالبات تسلیم کرتے ہوئے مزکرات سے دھرنا ختم کردیا۔

ایک سال گزرنے کے بعد منظور کیے گئے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں حق دو تحریک نے شہید لالہ حمید چوک پر خمیہ زن ہوکر احتجاج شروع کردی جو ایک مہینہ تک جاری رہی لیکن اس دوران حکومت نے مظاہرین سے بات چیت نہیں کی ۔

یاد رہے جب دھرنا گودار پورٹ روڈ پر منتقل کیا گیا تو حکومت نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے دھرنا کو منتشر کیا اور کئی رہنماؤں کو گرفتار کرتے ہوئے شہر میں دفعہ 144 نافذ کیا۔

شہر میں کئی روز کی پرتشدد واقعات کے بعد زندگی پر معمول پر آگئی۔ لیکن انٹرنیٹ سروس تاحال بند ہے۔