ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں قیام امن کی غرض سے دفعہ 144نافذ، ڈبل سواری اور ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش و استعمال پر پابندی لگا دی گئی۔
محکمہ داخلہ و قبائلی امور حکومت بلوچستان کے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق تربت میں حالیہ پرتشدد واقعات کے پیش نظر فوری طور پر دو مہینے کیلیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے دوران ہر قسم کے اسلحے کی نمائش ہوائی فائرنگ اور موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔
محکمہ داخلہ نے ضلع انتظامیہ کو سیکورٹی سخت کرنے اور نوٹیفکیشن پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا حکم دیا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کیا جائے گا-
یاد رہے کیچ و گردنواح میں گذشتہ دنوں فورسز و سرکاری اداروں پر مختلف حملوں کے واقعات پیش آئے گذشتہ سال 24 دسمبر کو تربت کے علاقے گوکدان میں پاکستانی پیرا ملٹری فورس (ایف سی) کے 106 ڈبلیو، کیو آر ایف کے ٹیم پر مسلح افراد نے حملہ کیا تھا جس میں چار ایف سی اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے-
جس کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ کے مطابق گوکدان حملے میں پاکستانی فورسز کا ایک جونیئر کمیشنڈ افسر سمیت کم از فورسز کے سات اہلکاروں کو ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سیمناء چوک پر دستی بم حملے میں دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں-
جبکہ تربت شہر میں مختلف اوقات میں پاکستانی فورسز پر دستی بم حملوں کا سلسلہ جاری رہا ہے جن میں فورسز کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
کوگدان حملے کے بعد پاکستانی فورسز نے مذکورہ علاقے کی دکانوں کو بھی سیل کردیا تھا جبکہ فورسز کی جانب سے شاہراہ پر موجود اسپیڈ بریکرز کو بھی تھوڑ کر ختم کیا گیا۔