مکران ڈویژن میں پہلی بار براہوئی زبان سکھانے کا سلسلہ تربت سول سوسائٹی کی طرف سے شروع کردیا گیا ہے۔
بلوچوں کی دوسری بڑی زبان براہوئی کی کلاسیں رواں سال جنوری سے عطاشاد ڈگری کالج تربت میں شروع کردی گئی ہیں جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد دلچسپی کا اظہار کررہی ہے۔
تربت سول سوسائٹی کی طرف سے تربت میں براہوئی زبان سکھانے کے اعلان کے بعد بڑی تعداد میں مرد و خواتین خصوصاً نوجوان طبقے کی طرف سے دلچسپی سامنے آئی، گورنمنٹ عطا شاد ڈگری کالج تربت میں کلاسوں کا باقاعدہ آغاز 20 جنوری سے کیا گیا جو شام کو 5 سے 6 بجے تک ہورہے ہیں۔
تربت سول سوسائٹی کے کنوینر گلزر دوست نے بتایا کہ تربت میں براہوئی کلاسز کا آغاز بلوچوں کی دوسری بڑی زبان کو مکران ریجن میں متعارف کرانا اور اپنی زبان کو تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مکران ریجن کے لوگ اپنی اس زبان سے عدم واقفیت کی وجہ سے کوئٹہ یا جھالاوان و سراوان میں جاتے ہیں تو ایک اجنبیت محسوس کرتے ہیں کیونکہ ہم براہوئی زبان کو نہیں سمجھ سکتے، یہاں کلاسز کے آغاز کا ایک اہم مقصد اسی اجنبیت اور دوری کو ختم کرنا ہے، نوجوان طبقے کی بھرپور دلچسپی اور کلاسز باقاعدگی سے لینے کے باعث ہمارے حوصلے مزید توانا ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مستقبل میں ہماری کوشش یہ ہوگی کہ جھالاوان، سراوان اور رخشان میں بلوچی زبان سکھانے کا سلسلہ شروع کریں تاکہ ہم میں زبان نہ سمجھنے کی دوریاں ختم ہوسکیں۔