حق دو تحریک کے سربراہ ہدایت الرحمان بلوچ نے بلوچستان حکومت کے تمام دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رات تین بجے ہمارے دھرنے پر فوج کشی کرتے ہوئے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر منتشر کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ واجہ حسین واڈیلہ سمیت ہمارے چالیس لوگ لاپتہ ہیں۔ وہ کسی بھی تھانہ میں موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے پسنی میں ملٹری اٹلی جنس نے ہمارے کارکنوں کو لاپتہ کیا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ جب ڈپٹی کمشنر ہمارے یہاں مزکرات کے لئے آئے تھے تو انہوں نے دبے الفاظ میں بلوچستان حکومت کی بے بسی کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال یہ تحریک شروع کی طویل دھرنے کے بعد وزیر اعلی لٰ آئے تمام مطالبات تسلیم کرکے چلے گئے ۔ انہی مطالبات پر عملدرآمد کے لئے رواں سال نومبر سے شہید لالہ حمید چوک پر دھرنے دیے ہیں لیکن حکومت نے کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی اور یہ بہانا بنا کر دھرنے پر فوج کشی کی گئی کہ کچھ سیاح محصور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام فوج کے محاصرے میں ہیں اور ہمارے ماؤں بہنوں پر تشدد کی جاری ہے۔