کوئٹہ: فزیوتھراپیسٹ نے بھوک ہڑتال ختم کردی

220

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن و حکومتی نمائندوں کے درمیان مزاکرات کامیاب ہونے کے بعد فزیوتھراپیسٹ نے 20 روز سےجاری اپنا تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ کو ختم کرنے کا اعلان کردیا

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ فزیوتھراپسٹ گزشتہ 149 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنےعلامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھے تھے اور پچھلے 20 دنوں سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے تھے جسکا مقصدبلوچستان میں فزیوتھراپی فیلڈ کی بحالی اور اپنے چھ جائز مطالبات کو منظور کروانا تھا۔

انہوں نے کہا مختلف طلباء تنظیموں، سیاسی پارٹیوں،آل ایسوسی ایشن، وکلاء برادری، ٹیچرز، ڈاکٹرز اور فزیو کمیونٹی کے ساتھساتھ تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے آگر اظہار یکجہتی کی ہر طرح کی مشکلات کو معجزانہ انداز میں برداشت کرتے ہوئے آخر میںمجبوراً زندگی جیسے عظیم نعمت کو قربان کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے۔

فزیو تھراپسٹس نے اپنے بیان میں کہا وزیراعلیٰ بلوچستان کے طرف صوبائی وزراء اور اپوزیشن لیڈران کی شکل میں مذاکراتی کمیٹینے آکر تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے فزیوتھراپسٹ کے ساتھ مذاکرات کی اور وعدہ کیا کہ حکومت کو 10سے 20 دن کا وقت دےجس کے بعد 200 آسامیوں کی نوٹیفکیشن کا اجراء کیا جائے گا جلد سے جلد آپ لوگوں کے سارے مطالبات کو حل کریں۔

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر راشد رحمت نے تمام مزاکراتی کمیٹی کے ممبران اور باقی سب کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ جس طرح چیف ایگزیکٹیو بلوچستان نے ہمارے مسائل سن کر آج ایڈووکیٹ ملک سکندر اور باقی وزراء کو بھیج کرہمارے مطالبات پر غور کیا ہیں اور ہم اومید کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی ہمارے آسامیوں کانوٹیفکیشن اور ہاؤس آفیسرز کو معاوضہ دینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے کر جلد سے جلد ہمارے مسائل حل کریں گے۔

فزیو تھراپسٹس نے آخر میں طویل احتجاجی دھرنا معطل کرتے ہوئے 20 روز سے جاری اپنے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کو ختم کرنے کااعلان کردیا