وائس فار بلوچ مِسنگ پرسنز کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ کو آج 4894 دن مکمل ہوگئے ۔ اس موقع پر نال گریشہ سے سیاسی و سماجی کارکناں شفیع محمد ، در محمد بلوچ سمیت مخلتف مکاتب فکر کے لوگوں نے آکر لواحقین سے اظہار یکجتی کی۔
تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے خلاف ہمارا طویل احتجاج جاری ہے، لیکن یہاں بجائے ہمارے لوگوں کو بحفاظت بازیاب کرنے کے مزید سیاسی کارکنوں اور طلباء کو لاپتہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد میں بلوچستان بھر سے قوم دوست قیادت لواحقین کا ساتھ دیں۔
ماما قدیر نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کرکے بلوچ بستیوں کو جلا کر انکے مال مویشیوں کو فورسز لوٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی انسانی ادارے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے میں ناکام اور زبان بند کیے ہوئے ہیں۔