بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے شہید لالہ حمید چوک پر حق دو تحریک بلوچستان کا احتجاجی دھرنا 49 دن جاری رہا-
49ویں روز دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے ضلع گوادر کے عوام کی زندگی بہت تنگ تھی، لوگ پریشان تھے اورماڑہ سے لیکر جیونی تک ماہیگیروں کو شکار پر جانے کے لیے انٹری کرنا پڑتی تھی ماہیگیروں کے لیے ٹوکن سسٹم بنایا گیا اور ان کے لیے چائنیز کے مطابق ٹائم ٹیبل بنائے گئے تھے۔ شہر کے ہر کونے اور سڑکوں پر ایف سی کی چیک پوسٹیں ہوا کرتی تھیں جو آئے روز بوڑھوں، نوجوانوں اور عورتوں کو تنگ کرتے تھے، ان کی تذلیل کیا کرتے تھے۔ گزروان وارڈ گوادر اور دیہی علاقوں میں فوجی لوگوں کے گھروں کی چھت کے اوپر چڑھ کر پہرہ دیتے تھے۔
“ لوگوں کی عزت و نفس مجروح ہوا کرتی تھی۔ غنڈے لوگوں کے گھروں میں جاکر زبردستی لوگوں کی اراضیات اپنے نام کرواتے تھے، ہر طرف خوف کا ماحول تھا، لوگ بات کرنے سے کتراتے تھے لیکن حق دو تحریک بننے کے بعد اور حق دو تحریک کی جدوجہد سے ماہیگیر، عورتیں، بزرگ، عوام کو ان تمام مشکلات سے چھٹکارا دلایا گیا، اب لوگ اپنے کاروبار آزادانہ طورپر کررہے ہیں۔ سمندر میں شکار پر جانے کے لیے ان کو کسی قسم کی کوئی دشواری نہیں ہے۔ شہر کے اندر بہت سی ایف سی کی چیک پوسٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ چیک پوسٹوں پر لوگوں کی تذلیل کرنا بند ہوگئی ہے۔ لوگوں کے اندر مایوسی و خوف ختم ہوچکا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ حق دو تحریک نے شہد کی ندیاں نہیں بہائی لیکن لوگوں کو امید و شعور دیا ہے۔ لوگ اب اپنے شہر میں مالک بن کر آزادانہ گھوم پھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آواران وزیراعلیٰ بلوچستان کا اپنا علاقہ ہے لیکن وہاں مغرب کے بعد کوئی میت دفنائی نہیں جاتی اور نہ ہی آواران میں کوئی 125 موٹر سائیکل چلا سکتا ہے۔ جو وزیراعلیٰ اپنے علاقے کے حالات بہتر نہیں کرسکتا وہ گوادر کے لیے کیا خاک کریگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک معذور ریاست ہے۔ معذور وہ نہیں جسکے آنکھ، کان یا ہاتھ پیر نہیں بلکہ معذور وہ ہے جو بظاہر تو سلامت ہے لیکن ان میں حوصلہ نہیں اور جو قوم کے لیے کچھ کرنہیں سکتے ہوں۔
انہوں نے کہاکہ حق دو تحریک کی کارکردگی سے متاثر ہوکر بہت سے نوجوان حق دو تحریک میں شامل ہونے جارہے ہیں۔ معتبرین بھی اپنی مجبوریوں سے نکل کر آئیں اور حق کا ساتھ دیں۔
انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ہمارے احتجاج میں شامل ہوکر ہمیں مشورہ دیں کیونکہ اب حق دو تحریک کا احتجاج مزید سخت ہونے جارہا ہے، نوجوانوں کی مشاورت سے اب احتجاج کو اور سخت کرینگے۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک عوام کو چاہیے یا نہیں اس پر بہت جلد عوامی ریفرنڈم کریں گے۔ احتجاجی دھرنے سے سینئر سیاستدان حسین واڈیلہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔