والد زندہ نہیں تو لاش ہمارے حوالے کیا جائے- بیٹی لاپتہ غلام مصطفٰی

298

آواران سے لاپتہ غلام مصطفٰی بلوچ کی بیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ انکی والد اگر زندہ نہیں تو لاش انکے حوالے کیا جائے-

لاپتہ غلام مصطفٰی بلوچ کے بیٹی کے مطابق 15 جنوری 2016 کو انکے والد کو بلوچستان کے علاقے آواران سے لاپتہ کیا گیا وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے بھائی جمیل بزنجو نے انہیں بتایا کہ آپ کے والد کو ماردیا گیا ہے، میں مطالبہ کرتی ہوں کہ میرے والد کی لاش ہمارے حوالے کی جائے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام مصطفٰی کی بیٹی نے بتایا کہ 15 جنوری 2016ءکو میرے والد سکنہ مشکے ضلع آواران کو، میرے دو رشتہ داروں کے ہمراہ لاپتہ کیا گیا ان دو نوں کو کچھ ماہ بعد رہا کردیا گیا جبکہ میرے والد غلام مصطفٰی تاحال لاپتہ ہے-

انہوں نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں وزیراعلیٰ کے بھائی جمیل بزنجو سابق ضلعی ناظم نصیر بزنجو نے مشکے اور خصوصاً ہمارے گاؤں کے معتبرین سے ووٹ مانگا جس پر ہمارے گاؤں کے افراد نے سے مطالبہ کیا کہ اگر غلام مصطفٰی بلوچ کو بازیاب کریں گے تو ہم ووٹ دیں گے جس پر دونوں رہنماؤں نے میرے والد کی بازیابی کا وعدہ کیا اب وزیر اعلیٰ کے بھائی نے ہمیں بتایا میرے والد دوران حراست جانبحق ہوچکے ہیں۔

لاپتہ غلام مصطفیٰ بلوچ کے بیٹی کا مزید کہنا تھا کہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہوں کہ میرے والد کی لاش ہمارے حوالے کی جائے کیونکہ ماضی میں اس قسم کے اور بھی واقعات ہوئے جس میں کسی لاپتہ شخص کو جانبحق کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن بعد میں پتہ چلا کے وہ زندہ ہیں-

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مشکے آواران کیمپ سے جب رہا ہوئے تو انہوں نے میرے والد کی موجودگی کی تصدیق کی تھی میں نے اپنے والد کی رہائی کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کی ہے اور بین الاقوامی اداروں سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ میرے والد کی بازیابی کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔