نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کوئٹہ میں ایک شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومیں اور سماج نعرے بازی سے نہیں بلکہ سیاسی شعور و عمل اور کتاب پڑھنے سے بنتی ہے۔کیونکہ سیاسی شعور و عمل میں بصیرت کتاب سے آتی ہے۔کتاب کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی مداخلت مصنوعی قیادت بنانے اور موسمی پرندوں کو مختلف سیاسی گھونسلوں میں منتقل کرنے سے نہ تعمیر کی منزلیں حاصل کی جاسکتی ہے اور نہ ہی سیاسی معاشی سماجی انارکی و عدم استحکام کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔نئے شامل ہونے والے دوستوں کو نیشنل پارٹی میں خیرمقدم کرتے ہیں۔ کوئٹہ میں سیاسی کارکنوں کی نیشنل پارٹی میں شمولیت شعوری پرچار کی کامیابی ہے۔
نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی میں جمہوریت و سیاست کے زرین اصول اجتماعی قیادت اجتماعی فیصلے اور تنقید خود تنقیدی کا عمل موجود ہیں۔ نیشنل پارٹی کردار و عمل کا وہ ادارہ ہے جس کی تخلیق آبیاری و پروان صرف اور صرف سیاسی کارکنوں نے کی ہے۔ جہاں وہ سیاسی لوگ بھی آتے ہیں جو نیشنل پارٹی کا حصہ نہیں ہے لیکن سیاسی مباحثے کا حصہ بنتے ہیں اور سیاسی تشنگی کو دور کرتے ہیں۔ نیشنل پارٹی آج مضبوط مستحکم و شعوری سیاست سے مکمل اراہستہ ہے۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی کا فلسفہ صوبے کے ہر جگہ پہنچ چکی ہے۔ آج کوئٹہ، سراوان، جھالاوان، مکران، کوہلو بارکھان، آوران و حب چوکی اور نصیرآباد میں عوامی رجحان نیشنل پارٹی کے لیے ہیں۔ کارکن تنظیم و ممبر سازی کے عمل کو تیز و جاری رکھیں۔مستقبل عوام کا ہے اور عوام نیشنل پارٹی کے ساتھ ہے۔