رواں سال 19 دسمبر کو سندھ کے علاقے ٹھٹہ مکلی کے گاؤں حنیف خشک سے پاکستانی خفیہ اداروں اور پولیس کے ہاتھوں لاپتہ نوجوان شعیب خشک کی بازیابی کے لیے لواحقین کی جانب سے مکلی پریس کلب میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
جبکہ سندھ کے شہر دادو سند سبا کی جانب سے آج چھٹویں روز قومپرست کارکن اصغر جمالی کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے ٹھٹہ سے شعیب خشک، کراچی سے ایاز شاہ ،عرفان گوپانگ،اکبر گوپانگ،جامشورو سے عابد جمالی ، دادو سے قومپرست کارکن اصغر جمالی ، کوٹری سے طالب لغاری و دیگر سیاسی و قومپرست کارکنان کی ایجنسیوں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں پر کہا ہے کہ پاکستانی ریاست اور اس کے خفیہ ادارے سندھ میں انسانی حقوق کی شدید پائمالی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام آئینی عدالتیں ہونے کے باوجود سندھ سے سیاسی کارکنوں کے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔
تنظیم کے مطابق گذشتہ 10 دنوں میں پاکستانی ایجنسیوں نے سندھ کے مختلف شہروں سے 10 سے زائد کارکنان کو اٹھا کر لاپتا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوامِ متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشل سمیت دنیا کے تمام انسانی حقوق کے اداروں اور فورمز سے آفیشل کریسپانڈنگ اور زبانی اپیل کے ذریعے سندھ میں انسانی حقوق کی پائمالی کا کیس روکنے کے ساتھ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں تمام لاپتا سندھی کارکنان کی آزادی کے لیئے احتجاج کریں گے۔