دشت اور گوادر کے درمیانی علاقے میں آج تیسرے روز بھی فوجی آپریشن جاری

533

بلوچستان کے ضلع کیچ اور گوادر کے درمیانی علاقے سیائیجی اور دڑامب میں فوجی آپریشن بدستور تیسرے روز جاری ہے، جاری فوجی آپریشن میں پیدل فوجی دستوں کے علاوہ گن شپ ہیلی کاپٹر اور ڈرون طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔

اس کے علاوہ دشت کے متعدد علاقوں میں فوجی اہلکاروں کی سخت چیکنگ بھی جاری ہے، جن میں زرین بُگ، مُلایانی نگْور، چاتی بند، دروار،گورپاگ بشولی، گومازی، تگاد گور، مَک سر شامل ہیں۔

جاری آپریشن میں ابتک کسی قسم کی جانی نقصان یا گرفتاری کی اطلاعات موصول نہیں ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ مذکورہ فوجی آپریشن کا آغاز اس وقت کیا گیا ہے جب گوادر کے علاقے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ نے ایک حملے میں فورسز اہلکاروں کو ہلاک کرکے انکا اسلحہ قبضے میں لیا تھا۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے مطابق سرمچاروں نے گوادر کے علاقے کنڈا سول میں پاکستانی فوج کے راشن لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے ایک ٹرک میں سوار تین فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔ انکے ہتھیار ضبط کرنے کے بعد سرمچاروں نے دشمن فوج کے ٹرک کو آگ لگا دی۔ اس قافلے میں شامل ایک اور گاڑی کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں سوار تین اہلکار ہلاک ہوئے اور ڈرائیور زخمی حالت میں نکلنے میں کامیاب ہوا۔

مذکورہ حملے اور آپریشن کے حوالے سے پاکستانی فورسز نے ابتک کوئی موقف پیش نہیں کی ہے، تاہم واضح رہے کہ حالیہ کچھ وقتوں سے بلوچستان میں فورسز پر ہونے والے حملوں میں ایک جانب جہاں فوجی اہلکار ہلاک ہوتے ہیں جنکی تصدیق اہلخانہ اور اہل علاقہ کی جانب سے کی جاتی ہے جبکہ پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا موقف سامنے نہیں آتا ہے۔

گذشتہ دنوں ضلع کیچ میں اسی نوعیت کے واقعات پیش آئے ہیں جہاں ہلاک اہلکاروں کی تصدیق اہلخانہ اور اہل علاقہ نے کی تھی جبکہ فورسز کا موقف سامنے نہیں آیا۔