مذہبی شدت پسند گرو ہ داعش نے بدھ کو اپنے لیڈر ابو حسن الہاشمی القریشی کی لڑائی میں ہلاکت اور ان کی جگہ سنبھالنے والےمتبادل کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس نے بتایا ہے کہ دہشت گرد تنظیم کے ایک ترجمان نے ہاشمی کی ہلاکت کی تاریخ یا حالات کیوضاحت کیے بغیر کہا کہ “ہاشمی، اللہ کے دشمنوں کے ساتھ لڑائی میں مارے گئے“۔
ایک آڈیو پیغام میں بات کرتے ہوئے ترجمان نے گروپ کے نئے رہنما کی شناخت ابو الحسین الحسینی القریشی کے طور پر کی۔
ترجمان نے نئے رہنماء کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن کہا کہ وہ ایک ’تجربہ کار جہادی‘ ہیں اور ترجمان نے داعش کےوفادار تمام گروہوں سے ان کے ساتھ وفاداری کا عہد کرنے کا مطالبہ کیا۔
داعش جسے اسلامک اسٹیٹ یا آئی ایس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کے سابق سربراہ ابو ابراہیم القریشی اس سال فروری میںشمالی شام کے صوبے ادلب میں امریکی حملے میں مارے گئے تھے۔
ان کے پیشرو ابوبکر البغدادی کو بھی اکتوبر 2019 میں ادلب میں ہلاک کردیا گیا تھا۔