بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے گذشتہ روز پاکستانی فورسز نے چھ افراد کو جبری گمشدگی کا شکار بنا کر لاپتہ کردیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق منگل کی شب سینما چوک میں ایک دکان سے رات دس بج کر چالیس منٹ کو خضدار بلوچستان سے تعلق رکھنے والے چھ نان بائیوں کو سرف گاڑیوں پر سوار افراد نے تشدد کا نشانہ بنا کر لاپتہ کردیا۔
عینی شاہدین کے مطابق مسلح نقاب پوش افراد کو ایف سی کی مدد حاصل تھی انہوں نے سڑک کو بند کرکے ان مزدوروں کو لاپتہ کردیا۔ تاہم ابتک ان جبری گمشدگی کے شکار تمام افراد کی شناخت نہیں ہوسکی۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے اس سے قبل تربت کے علاقے گوکدان میں مختلف گھروں پر چھاپے مار کر چار نوجوان لاپتہ کردیے گئے، مذکورہ افراد کی شناخت مرزا ولد برکت، بلال ولد حاجی عبدلعزیز، عبدالرازق ولد محمد جان اور محمد حنیف ولد غلام جان کے طور پر ہوئی ہے جبکہ گوگدان ہی سے محمد حنیف دادو نامی نوجوان پہلے سے زیر حراست ہیں۔
اس کے علاوہ تربت ہی کے علاقے آبسر یعقوب محلہ سے تین نوجوانوں سید جان، شہزاد اور جہانزیب کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا جن کے حوالے سے تاحال کوئی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
رواں ہفتے تربت سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والوں کی تعداد تیرہ ہوگئی ہے، اس کے علاوہ دو نوجوان کو فورسز نے حراست میں لیا تھا جس کے خلاف علاقہ مکینوں نے پانچ روز دھرنا دے کر سی پیک شاہراہ کو بند کردیا اور احتجاج کی وجہ سے فورسز نے بعدازاں دونوں نوجوانوں کو رہا کردیا۔