پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں واقع کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے دفتر پر مسلح حملہ آوروں نے حملہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر میں زیر حراست 15 کے قریب افراد نے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر میجر صوبیدار خورشید اکرم سمیت 8 کے قریب اہلکاروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور مسلح افراد افغانستان تک محفوظ راستہ چاہتے ہیں۔
بنوں پولیس کے سینیئر پولیس اہلکار نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ انسداد دہشتگردی کی دفتر کے اندر سیف ہاؤس ہے جہاں پر 25 کے قریب افراد کو تفتیش کی غرض سے رکھا گیا تھا۔
اہلکار نے بتایا کہ اسی سیف ہاؤس کے اندر حملہ آور دفتر کے اندر موجود پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر ان کو یرغمال بنایا اور فائرنگ بھی کی ہے۔
اہلکار کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں تین سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں جن کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔اہلکار نے بتایا کہ کینٹ کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے اور جائے واقعہ پر پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی پہنچ گئے ہیں۔
آخری اطلاعات تک حملہ آوروں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔