بلوچستان بار کونسل کے وائس چیرمین قاسم علی گاجزئی، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی ایوب ترین، ممبران بار کونسل راحب خان بلیدی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گوادر میں پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس و طاقت کا استعمال قابل مذمت ہے۔
بیان میں کہا کہ بلوچستان کے عوام صوبائی حکومت کے ناروا سلوک کے خلاف صوبے بھر میں احتجاج کررہے ہیں گزشتہ کئی دنوں سے گوادر حق دو تحریک کے زیراہتمام اپنے ماہی گیروں کے حقوق کیلئے پرامن جمہوری جدوجہد کی جارہی تھی اچانک صوبائی حکومت کے ایماء پر پرامن احتجاج پر رات کے وقت لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شلنگ کی گئی، گوادر کے بزرگ رہنما حسین واڈیلا سمیت درجنوں سیاسی کارکنوں کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا۔
بیان میں کہا کہ صوبائی حکومت کے ایماء پر گوادر تربت میں غیرقانونی طور پر چادر اور چاردیواری کی پامالی کرکے جبری طور پر لوگوں کو گرفتار کرکے غائب کیا جارہا ہے صوبائی حکومت کا یہ پالیسی مزید محرومی کو جنم دیگی۔
بیان میں کہا کہ اس وقت بھی صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت کی سرپرستی میں سمندر میں غیر قانونی طور پر ٹالرنگ کا سلسلہ جاری ہے اس غیر قانونی ٹالرنگ کے خلاف بلوچستان بار کونسل نے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیش بھی دائر کیا ہے جو کہ زیر سماعت ہے۔
بیان میں کہا کہ گوادر کے عوام آج بھی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں وہاں کے عوام کو پینے کا پانی دستیاب نہیں بارڈر بند ہیں لوگوں کو ذرائع روز نا پید ہے مقامی ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج ہیں سی پیک پروجیکٹ دنیا کی سب سے بڑی پراجیکٹ گوادر کے عوام ان سے مستفید نہیں ہوپارہے ہیں۔
بیان میں مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر گودار کے عوام کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کرے گرفتار سیاسی کارکنوں کو رہا خواتین بچوں پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور آنسو گیس طاقت کے استعمال میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کاروائی کرے۔