آسکر ایوارڈ جیتنے والی فلم کی معروف اداکارہ ترانہ علی دوستی کو ایران میں گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترانہ علی دوستی پر غلط معلومات اور افراتفری کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
38 سالہ ایرانی اداکارہ ترانہ علی نے سوشل میڈیا پر بغیر اسکارف کے تصویر پوسٹ کر کے ایران میں جاری مظاہروں کی حمایت کیتھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اداکارہ نے 8 دسمبر کو احتجاج میں شریک نوجوان کو پھانسی دینے کے روز سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایکپوسٹ کی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اب اداکارہ کا انسٹا گرام اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق فلم ’دی سیلز مین‘ کو 2017ء میں آسکر ایوارڈ ملا تھا جس میں ترانہ علی دوستی نے مرکزی کردار نبھایا تھاجس کے بعد وہ بہت زیادہ مشہور بھی ہو گئی تھیں۔
واضح رہے کہ 2006ء میں سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کے دورِ حکومت میں بنائی گئی اخلاقی پولیس نے رواں سال ماہِ سمتبر میں22 سالہ لڑکی مہسا امینی کو سر نہ ڈھانپنے پر حراست میں لیا تھا۔
مہسا امینی 16 ستمبر کو دوران حراست مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی، جس کی ہلاکت کے خلاف ایران میں17 ستمبر سے مظاہرے جاری ہیں۔
مظاہروں کے آغاز کے بعد سے اب تک کم از کم 14 ہزار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ 63 بچوں سمیت کم از کم 458 افرادہلاک ہو چکے ہیں۔