بنوں کینٹ حملہ کرنے والے پارلیمنٹ پر حملے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ سینیٹر مشتاق احمد

399

پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمدنے کہاہے کہ خیبر پختونخوا میں تخریب کاریہو رہی ہے، وہاں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی، تخریب کاری پر بات کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وانا میں پولیس اسٹیشن پر حملہ ہوا اور ایس ایچ او سمیت پورے عملے کو اغواء کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے۔  خیبر پختونخوا میں افواہ ہے کہ یہ لوگ جنہوں نے پولیس اسٹیشن پرحملہ کیا وہ پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کا پلان بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قتل کرکے لوگوں کے سروں کو درختوں پر لٹکایا جارہا ہے، ایک بچے کے والد اور دادا کوقتل کرکے سر کاٹ دیے گئے،پختون یہ برداشت نہیں کرسکتے، خیبر پختونخوا کا کوئی وارث نہیں۔

انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پولیس جوانوں کے جنازوں میں نہیں جارہے، امن و امان کے مسئلے پریہاں بات کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ یہ کٹے ہوئے سر وفاقی و صوبائی حکومتوں، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو کیوں نظر نہیں آرہے، خیبرپختونخوا کا ترجمانکہتا ہے کوئی تخریب کاری نہیں ہے؟ جس کے بعد اسپیکر نے مشتاق احمد کا مائیک بند کردیا۔