کوئٹہ: فزیوتھراپیسٹس احتجاج 12 ویں روز بھی جاری

177

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ‏ڈاکٹر جاوید بلوچ 12 دنوں سے کوئٹہ کی سخت سردی میں اپنے جائز مطالبات کے حق میں تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں، لیب رپورٹس میں بلڈ گلوکوز لیول خطرناک حد تک نیچے ہے، حکومت اب تک منظر سے غائب ہے، حکومتی عدم سنجیدگی نے ہمیں شدید تشویش میں مبتلا کیا ہے، ہم تمام انسانی حقوق کے علمبردار تنظیموں، سوشل ایکٹویسٹس بلکہ تمام مکاتب فکر سے پر زور اپیل کرتے ہیں کے حکومتی اس غیرسنجیدگی کے خلاف آواز اٹھائیں ۔

انہوں نے کہا کہ یاد رہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے 13 اکتوبر کو فزیوتھراپسٹ ڈاکٹرز کیلئے دو سو آسامیوں کے حوالے سے ڈائریکشنز جاری کئیے تھے تاہم ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور سابقہ پرنسپل سیکرٹری نے اپنے زاتی بغض اور عنا کی وجہ سے صرف چیھاسی آسامیوں کا سمری بنایا جیسے ہم مزاکرات کے نام پر دھوکا سمجھتے ہیں، مزاکرات کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ڈی پی ٹی ہاوس آفیسرز کے ماہانہ اسٹیفنڈ کے حوالے سے کمیٹی بنانے کی سفارش جس پر ایک مہینہ گزرنے باوجود عمل درآمد نہیں ہو سکا ۔

ترجمان نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان سے گزارش کرتے ہیں کے ہمارے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ساتھیوں کی حالت تشویش ناک حد تک خراب ہے مزید غیر سنجیدگی ہمارے ساتھیوں کی زندگی خطرے میں ڈال سکتی۔