پنجگور سے فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع پنجگور تحصیل گچک کے علاقہ لوہڑی میں رات گئے پاکستانی فورسز نے گھروں پر چھاپہ مار تے ہوئے مکینوں کو ہراساں کیا-
اطلاعات کے مطابق فورسز نے چھاپے کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کرنا چاہا جہاں خواتین کی مزاحمت پر فورسز نے انھیں تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے نوجوان کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ نوجوان کی شناخت ایاز ولد مبارک بلوچ کے نام سے ہوئی ہے-
خیال رہے کہ بلوچستان بھر سے روزانہ کی بنیاد پر جبری گمشدگی کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ رواں ہفتے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں قلات، خاران، بولان سمیت مختلف علاقوں میں جبری گمشدگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
چند روز قبل ہی قلات خزینئی فورسز قافلے پر بم حملے کے بعد پاکستانی فورسز نے مذکورہ علاقے میں آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر دو افراد خالق داد اور عبدالحکیم کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جو تاحال منظر عام پر نہیں آسکے ہیں-
دوسری جانب پاکستان فوج کی جانب سے بولان و گردنواح فوجی آپریشن آج چھٹے روز بھی جاری رہی اس دوران فوج نے درجنوں خواتین و بچوں کو اوچ کمان و گردنواح کے علاقوں میں زیرحراست رکھا ہے جن میں سے 13 خواتین و بچوں کی شناخت ہوسکی ہے۔