بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے گذشتہ ہفتے سے بلوچستان کے ضلع کوہلو میں پاکستانی فوج کی جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ پاکستانی فوج نامعلوم اہداف پر فضائی اور زمینی حملے کر رہی ہے جس سے ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
انہوں نے کہا علاقے میں رسائی نہ ہونے کی وجہ سے درست صورتحال کا علم نہیں ہو رہا لیکن مقامی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ 26 نومبر کی رات کو کوہلو کے علاقے سیاہ کوہ میں گاؤں کو نذر آتش کیا گیا۔ فوج کشی کے دوران بچوں اور خواتین سمیت مکینوں کو بڑی تعداد میں گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کیا گیا ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے نو افراد کو قتل کرنے جبکہ تین کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا سرد موسم میں لوگوں کے گھروں کو جلا کر درجنوں خاندان کو اپنی ہی سرزمین میں غیریقینی حالات میں بے گھر کردیا گیا ہے جو انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی ہے انسانی حقوق کے ادارے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر توجہ دیں یہاں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔
انہوں نے کہا بلوچستان کی آبادی کی اکثریت دیہی علاقوں میں رہتی ہے جہاں پاکستانی فوج نے اپنی مسلسل بے رحمانہ کارروائیوں کو ذریعے لوگوں کو اندرون اور بیرون وطن مہاجرت پر مجبور کردیا ہے۔ جس سے لاکھوں افراد بدترین معاشی اور سماجی بحران کا شکار ہوکر نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہیں جنہیں انسانی بنیادوں پر فوری مدد کی ضرورت ہے۔