پاکستان بھر میں انتقامی کارروائی شروع کریں گے- تحریک طالبان پاکستان

925

تحریک طالبان پاکستان نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی باضابطہ طور پر ختم کرتے ہوئے پاکستان بھر میں حملوں کا اعلان کیا ہے۔

تحریک طالبان پاکستان کے ایک بیان کے مطابق “تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پیر کو حکومت کے ساتھ جون میں ہونے والی جنگ بندی کو منسوخ کر دیا اور اپنے عسکریت پسندوں کو ملک بھر میں حملے کرنے کا حکم دے دیا۔ ”

تحریک طالبان پاکستان کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ حال ہی میں بنوں کے ضلع لکی مروت سمیت مختلف علاقوں میں عسکری اداروں کی طرف سے ٹی ٹی پی کیخلاف مسلسل آپریشنز ہو رہے ہیں اور اقدامی حملوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، تو آپ کیلئے یہ امر ہے کہ ملک بھر میں جہاں بھی آپ کی رسائی ہوسکتی ہے حملے کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی نے پاکستانی عوام کو بارہا متنبہ کیا ہے اور صبر کرنا جاری رکھا ہے تاکہ کم از کم ہماری طرف سے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ نہ کیا جائے۔”

بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں باز نہیں آئیں اور حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اب ہمارے جوابی حملے بھی پورے ملک میں شروع ہو جائیں گے۔

حکومت کا موقف اس حوالے سے ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستانی حکام اور عسکریت پسند تنظیم کے درمیان بات چیت پہلی بار گزشتہ سال اکتوبر میں شروع ہوئی تھی لیکن دسمبر میں ختم ہو گئی بعد میں اس سال مئی میں دوبارہ شروع ہوئے۔ تاہم، یہ عمل ایک بار پھر قبائلی علاقوں کی خیبر پختونخوا میں انضمام کی منسوخی پر تعطل کی وجہ سے ٹوٹ گیا۔

اس کے بعد، فوج کے ساتھ ٹی ٹی پی کی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد ستمبر سے ٹی ٹی پی کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ زیادہ تر حملے کے پی کے ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان کے اضلاع میں ہوئے ہیں۔