بلوچ قوم دوست رہنما قادر مری نے کہا ہے کہ بولان آپریشن میں بلوچ خواتین اور معصوم بچوں کو گرفتار کرنا عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عورتوں کے تحفظ کی عالمی تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن کے دوران حراست میں لیے گئے بلوچ خواتین کے رہائی کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔
قادر مری نے کہا کہ وہ تمام ممالک جو پاکستانی فوج کو معاشی امداد فراہم کر رہے ہیں وہ اپنے اس اقدام پر نظر ثانی کریں کیونکہ پاکستانی فوج اس امداد کو براہ راست بلوچستان میں بلوچ نسل کشی میں استعمال کر رہا ہے۔
دریں اثناء بولان میں آپریشن اور بلوچ خواتین کی جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسسنگ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے کراچی اور کوئٹہ میں احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
وائس فار بلوچ مسسنگ پرسنز اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے میڈیا میں ایک جاری کردہ بیانات میں کہا ہے کہ بولان میں جاری فوجی آپریشن، بربریت اور وہاں درجن بھر خواتین اور بچوں کی غیر قانونی حراست اور گمشدگی جبکہ کراچی سے جبری لاپتہ بلوچ طالبعلم گمشاد بلوچ پہ ناجائز جھوٹے مقدمات اور بلوچستان میں فورسز کی وحشت سے بڑھتے ہوئے خودکشیوں کے واقعات کے خلاف ٨ نومبر کو منگل کے روز شام تین بجے کراچی پریس کلب کے سامنے مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کریں گے –
انہوں نے کراچی کے تمام مکاتب فکر کے لوگوں، سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنان سے اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے –