سعودی عرب میں 3 پاکستانیوں کا سر قلم کردیا گیا جس کے بعد سر قلم کئے جانے والوں کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق 10 نومبر سے اب تک 17 افراد کو منشیات و دیگر جرائم میں پھانسی دی جاچکی ہیں جبکہ حال میں تین پھانسیاں دی گئیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق آج تک سر قلم (پھانسی) پانے والوں میں چار شامی، تین پاکستانی، تین اردنی اور 7 سعودی شہری شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال سعودی عرب میں پھانسیوں کی کل تعداد 144 ہے جن میں 47 کو سیاسی الزامات اور 56 افراد کو قتل کے جرم میں پھانسی دی گئیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں زیادہ تر پھانسیوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے جرم کے مرتکب فرد کا سر قلم کر دیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ سعودی عرب میں منشیات سے متعلق جرائم کے لیے پھانسی کی سزا کا دوبارہ آغاز ایک انتہائی افسوسناک قدم ہے۔
مذکورہ اقدام تب سامنے آیا جب بیشتر ممالک نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا بھر میں سزائے موت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔