پنجگور کے تاجر برادری نے پنجگور میں انتظامیہ کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولڈ سمڈ لائن پر پابندیاں اور بندشیں پنجگور کے عوام کا معاشی قتل ہے حکومت تاجروں کے مطالبات پر فوری عمل درآمد کرے-
تاجر رہنماؤں نے کہا پنجگور سمیت مکران کے تاجروں اور عوام کے ذریعہ معاش سرحد سے وابستہ ہے سرحد کے کاروبار کے بغیر تاجروں کا گزر بسر اور روزگار ناممکن ہے تاجروں کو سرحد سے سہولت فراہم کرنا انکا بنیادی حق ہے-
تاجروں کا کہنا ہے کاروبار اور روزگار سے محروم رکھنا ناانصافی ہے پنجگور کے تاجروں نے پانچ روز تک اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کرکے تاریخ رقم کی جو خراج تحسین کے قابل ہے تاجروں کے مطالبات پر عمل درامد انکا حق ہے اگر پنجگور کے تاجروں کی مطالبات پر عمل درآمد نہیں ہوا تو بلوچستان بھر میں احتجاج پر مجبور ہونگے-
مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ بھی پنجگور کے تاجروں کے ہمراہ تھے۔ انہوں کہا پنجگور اور مکران بھر کے تاجروں کے حقوق اور ان کی جائز مطالبات کے حق میں بلوچستان کے تاجر برادری انکے ساتھ کھڑے ہیں مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے پنجگور کے تاجروں کی مطالبات کے حوالے سے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ بلوچستان سے ملاقات کی ہے جس پر بالائی سطح پر ضلعی انتظامیہ کو تاجر برادری کی مسائل فوری حل کرنے کی احکامات جاری کیے ہیں-
انہوں نے کہا مرکزی انجمن تاجران بلوچستان میں جہاں تاجروں کی مشکلات اور مسائل درپیش آتی ہے وہاں پہنچ جاتی ہے وفاقی اور صوبائی حکومت پنجگور اور کیچ کے تاجروں کی مسائل اور سرحد پر سہولت فراہم کریں پنجگور شہر میں نیٹ ورک کام نہیں کررہے ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے-
تاجروں کا مزید کہنا تھا پنجگور کے تاجروں کے 11 مطالبات کی منظوری ان کی لازوال جدوجہد اور قربانی کا نتیجہ ہے جنہوں نے پانچ دن تک سی پیک روڈ کو بند کرکے اپنے مطالبات کو منظور کرایا اور اب عمل درآمد کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے پنجگور کے تاجروں نے یکجہتی اور مظاہرہ اور تاجروں کے ساتھ کھڑے ہوکر تاجر دوستی کا ثبوت دیا ہے-