بلوچستان و بیرون ممالک میں یوم شہداء بلوچ منایا گیا

411

بلوچستان سمیت بیرون ممالک میں “یوم شہداء بلوچ” منایا گیا، ریفرنسز، ریلی و دیگر تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ دنیا بھر سے بلوچ شہداء کو خراج تحسین پیش کی گئی۔

ہر سال تیرہ نومبر کو یوم بلوچ شہداء کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس سال بھی مختلف علاقوں میں اس دن کو منایا گیا جبکہ سماجی رابطوں کی سائٹ پر بھی مہم چلائی گئی۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جہاں خواتین و بچوں سمیت دیگر نے شہداء کی یاد میں شمع روشن کی۔

بلوچ شہداء کمیٹی کیجانب سے بلوچستان کے دیگر مختلف علاقوں میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا جن میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ استاد میر احمد بلوچ نے اس دن کی مناسبت سے “آشوبی دیوان” میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

بلوچ نیشنل موؤمنٹ کیجانب سے جنوبی کوریا، جرمنی اور لندن میں مرکزی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا علاوہ ازیں بلوچستان میں مجالس بھی منعقد کی گئی۔

اس موقع پر بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ کا آڈیو پیغام بھی بی ایل اے کے آفیشنل چینل ہکّل نے شائع کیا گیا جس کو مختلف تقاریب میں سنایا گیا۔

مقررین نے کہا کہ خان محراب خان کے تاریخی مزاحمت سے لیکر آج تک بلوچ نے قبضہ گیریت کے سامنے سر نہیں جھکایا ہے۔ آج بھی ہزاروں کی تعداد میں بلوچ خود قربان کر رہے ہیں تاکہ اپنے وطن کی آزاد حیثیت کو بحال کرے۔

مقررین نے کہا کہ ہمیں شہداء کے مقصد کو عملاً آگے لیجانا ہے جس مقصد کیلئے انہوں نے قربانی دی انکی تعلیمات کو اپناکر اس مقصد کا حاصل کرنا ہے۔