بلوچستان فورسز کے ہاتھوں ایک اور شخص لاپتہ

225

بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے ایک اور شخص فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ

اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز نے گذشتہ روز قلات کے علاقے شیخ حاجی سے کلیم اللہ ولد علی گل مینگل کو حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا ہے-

قلات کے مختلف علاقوں سے فورسز نے دو روز کے دوران تین افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے اس سے قبل پاکستانی فورسز نے بڑی تعداد میں قلات خزینئی کا محاصرہ کرتے ہوئے تشدد کے بعد دو گلہ بانوں کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے تھے-

قلات خزینئی فورسز قافلے پر بم حملے کے بعد پاکستانی فورسز نے مذکورہ علاقے میں آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر دو افراد خالق داد اور عبدالحکیم کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے تھے-

بلوچستان بھر سے روزانہ کی بنیاد پر جبری گمشدگی کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ رواں ہفتے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے خواتین بچوں سمیت 18 افراد کے قریب جبری لاپتہ افراد کی شناخت ہوسکی ہے جبکہ بولان میں چھ روز سے جاری فوجی آپریشن میں 13 خواتین بچوں کو فوجی حراست میں نامعلوم مقام پر منتقلی کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں-

بولان و گرنواح میں آج بھی پاکستانی فورسز کا آپریشن جاری رہا بلوچ حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بولان سے حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد کافی زیادہ ہے تاہم فوجی محاصرہ کے باعث علاقے میں نقصانات کی واضع صورتحال معلوم نہیں کی جاسکی ہے-