بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ گزشتہ چھ مہینوں سے اپنے چھ جائز اور آئینی مطالبات کے حق میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سراپا احتجاج ہیں اور پچھلے 11 دنوں سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ دن بہ دن ہمارے دوستوں کی طبیعت تشویشناک ہوتی جارہی ہے مگر حکومت بلوچستان اور بلوچستان کے نام نہاد نمائندے اپنے بندر بانٹ میں مصروف ہیں۔ ہمیشہ کی طرح اپنی نااہلی، تعلیم اور صحت دشمن پالیسیوں کو برقرار رکھے ہوئے بلوچستان کے مسئلوں سے لاتعلقی کا اظہار کرنا باعث تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ فزیوتھراپی جو صحت کے شعبے ایک انتہائی اہم پیشہ ہے۔ جس کے بدولت لوگوں کو جسمانی، نفسیاتی اور جذباتی بیماریوں کے ساتھ ساتھ ان کے سماجی بہبود کو دیکھتے ہوئے ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اور بلوچستان جیسے پسماندہ علاقے میں جہاں روزانہ کی بنیاد پر لوگ مختلف قدرتی اور مصنوعی حادثات کے شکار ہیں۔مگر علاج و معالجہ کے لیے ایسا کوئی ریہبلیٹیشن سنٹر اور فزیوتھراپی ہسپتال نہیں جہاں لوگ اپنے علاج کر کے اپنی زندگی کو پہلے جیسے گزارنے کی امید کر سکے۔
ترجمان نے کہا کہ لہذا ہم حکومت بلوچستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد سے جلد ہمارے مطالبات تسلیم کریں تاکہ ہمارے دوستوں کی زندگی مزید خراب نہ ہو۔اگر اس دوران ہمارے دوستوں کو کچھ ہوا اس کا زمہدار حکومت بلوچستان اور بلوچستان کے نام نہاد نمائندے ہونگے۔