پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 4816 ویں روز جاری رہا۔
اس موقع پر مخلتف مکاتب فکر کے لوگوں نے آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔
تنظیم کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں نام نہاد سی ٹی ڈی نے کئی لاپتہ افراد کو منظر عام پر لاکر ان پر جھوٹے مقدمات قائم کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہل بلوچستان سی ٹی ڈی کے نام نہاد گرفتاریوں اور جعلی مقابلوں سے اچھی طرح واقف ہے۔ پاکستانی خفیہ ادارے سی ٹی ڈی کو استعمال کرکے جنگی جرائم اور انسانیت سوز مظالم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے لوگوں کو اس خونخواروں سے بچانے کے لئے تمام سیاسی اور طلباء تنظیموں کو ملکر لواحقین کا ساتھ دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ شب خضدار سے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ جھوٹ ہے یہ پہلے سے لاپتہ تھے۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ طاقت کے استعمال سے سیاسی مسائل کو حل نہیں ہونگے۔