بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سابق افغان پولیس کمانڈر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا–
پولیس کے مطابق عبدالصمد اچکزئی کو مشرقی بائی پاس کے علاقے پرکانی گلی میں اتوار کی صبح قتل کیا گیا–
پولیس کے ڈیوٹی افسر محمد اسحاق نے بتایا کہ عبدالصمد اور ان کے بھائی کو گھر کے قریب اس وقت نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا جب وہ موٹرسائیکل پر جارہے تھے–
انہوں نے بتایا کہ حملہ آور بھی موٹرسائیکل سوار پر تھے جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے–
پولیس افسر محمد اسحاق کے مطابق فائرنگ میں عبدالصمد کا بھائی محفوظ رہا جبکہ گولیوں کی زد میں آکر ایک راہ گیر زخمی ہوا- لاش اور زخمی کو ہسپتال منتقل کردیا گیا–
علاقے کے ایس ایچ او منظور احمد نے تصدیق کی ہے کہ مقتول کا تعلق افغانستان کے صوبہ قندھار سے تھا اور وہ سابق افغان حکومت میں پولیس کمانڈر تھا–
ان کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ افغانستان میں دشمنی ہوسکتی ہے تاہم مقتول کے لواحقین نے کسی کو نامزد نہیں کیا اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی ہے–
سابق افغان صدر اشرف غنی کے عوامی امور کے سابق مشیر اختر محمد بادیزئی نے اپنے فیس بک پیج پر دیئے گئے بیان میں بتایا کہ عبدالصمد اچکزئی سابق افغان حکومت میں صوبہ قندھار کے ضلع پنجوائی کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ پولیس چیف تھے اور انہوں نے صوبہ اورزگان میں بھی پولیس کمانڈر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دی تھیں–
اختر محمد بادیزئی نے واقعہ کی مذمت کی– سابق افغان پولیس کمانڈر عبدالمعروف کمکی نے افغان میڈیا کو بتایا کہ عبدالصمد قندھار سرحدی پولیس کے سربراہ جنرل عبدالرزاق اچکزئی کے قریبی ساتھی تھے۔ انہوں نے جنوبی صوبوں میں طالبان کے خلاف محاذ پر فعال کردار ادا کیا اور افغانستان میں جمہوری نظام کے خاتمے کے بعد جان بچانے کے لیے پاکستان فرار ہوگئے تھے–
پولیس کے ڈیوٹی افسر محمد اسحاق کے مطابق عبدالصمد کے ایک بھائی کے پاس افغان پناہ گزین کارڈ ہے جبکہ عبدالصمد کے پاس کوئی قانونی دستاویزات نہیں تھے اور وہ غیر قانونی طور پر بھائی کے ہاں رہائش پذیر تھا–
عبدالصمد اچکزئی نے کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک تعلیمی مرکز میں گذشتہ ہفتے ہونے والے بم حملے کے حوالے سے بیان جاری کیا تھا–
اس بیان میں انہوں نے کابل دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے–
کوئٹہ پولیس کے ایس ایس پی آپریشن عبدالحق عمرانی کا کہنا ہے ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ اس قتل کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔ پولیس واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے۔