نصیر آباد: سی ٹی ڈی جعلی مقابلہ، چاروں افراد کی شناخت ہوگئی

666

گذشتہ دنوں نصیر آباد کے علاقے نوتال میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ  (سی ٹی ڈی)کے جعلی مقابلے میں قتل ہونے والوں چاروں افرادکی شناخت پہلے سے لاپتہ افراد کے طور ہوگئے۔

قتل ہونے والوں کی شناخت غلامی، جیسف، صدام اور مراد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

انہیں مختلف اوقات میں فورسز نے جبری گمشدگی کا شکار بنا کر لاپتہ رکھا تھا جنہیں گذشتہ دنوں سی ٹی ڈی نے جعلی مقابلےمیں قتل کیا۔

قتل ہونے والے سب افراد کی شناخت ان کے اہلخانہ نے کردی ہے۔ ان کے اہلخانہ کے مطابق وہ کئی وقتوں سے فورسز کے تحویل میںتھے جنہیں فورسز نے گذشتہ روز جعلی مقابلے میں قتل کیا۔

خیال رہے کہ سی ٹی ڈی اس سے قبل بھی بلوچستان میں جبری گمشدگی کے شکار افراد کو جعلی مقابلے میں کرتا آرہا ہے،بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی کاروائیوں کو قوم پرست جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مشکوک قرار دیتے ہیں۔ قوم پرستحلقوں کے مطابق سی ٹی ڈی بھی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی طرح لوگوں کو ماورائے عدالت گرفتاریوں سمیت قتل میں بھی ملوثہیں۔

حالیہ کچھ وقتوں سے بلوچ قوم پرست حلقے، انسانی حقوق کی تنظیمیں سی ٹی ڈی پہ الزام عائد کررہے ہیں کہ ماضی میں جو کامبلوچستان میں پاکستانی خفیہ ایجنسیاں کرتے تھے وہی کام آج سی ٹی ڈی کررہا ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے اپنے کے بیان کا کہا تھا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو لاپتہ کرکے انکی لاشیں پھینک دی جاتی تھی جس کا الزام سیکورٹی اداروں پر لگتا تھا لیکن اب صرف نام تبدیل کیا گیا ہے پہلے فوج شامل تھیاب سی ٹی ڈی کا نام دیا گیا ہے۔