سوات کے علاقے مینگورہ میں امن و امان کے قیام کے حق اور دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مینگورہ کے نشاط چوک میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مظاہرین نے ہاتھوں میں سفید جھنڈے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جبکہ شرکا نے دہشتگردی کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
سوات کے علاقے گل باغ میں گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں جاں بحق ہونے والے ڈرائیور کی تدفین نہیں کی گئی اور میت کے ساتھ احتجاج جاری ہے
مذکورہ علاقے میں گذشتہ دنوں اسکول وین پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں اسکول کے بچے زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھاکہ سوات میں بےامنی برداشت نہیں کی جائےگی، شہریوں کو تحفظ دینا حکومت اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت دہشت گردوں اور ان کے سر پرستوں کے خلاف کارروائی کرے۔
مظاہرے میں سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد، پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء منظور پشتین اور افراسیاب خٹک سمیت دیگر نے خطاب کیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنماء منظور پشتین کا کہنا تھا ہم پشتون اپنے وطن میں دہشتگردی، ڈالری جنگیں اور اسکے پالیسیاں کسی بھی صورت برداشت نہیں کرینگے پاکستانی میڈیا پر پشتونوں کے امن کی آواز کو کوریج نہ دینا پشتونوں کیساتھ نسلی تعصب ہے۔
انہوں نے مزید کہا سوات گلی باغ اور تیمرگرہ دیر لوئر میں سکول گاڑیوں پر حملے گلی باغ میں دو بچے زخمی اور ڈرائیور کو قتل کرنا جبکہ تیمرگرہ میں چار بچوں زخمی کو زخمی کرنا مذاکرات کے ذریعے مسلح تنظیموں کو واپس لانے والوں پشتون مائیں بچوں کو اسلئے نہیں بڑھے کرتے ہیں کہ ان کو ڈالری جنگوں کے لئے بطور ایندھن استعمال کرے سوات کے ٹھیک حالات کو خوامخواہ خراب کئے جارہے ہیں واضح دکھائی دے رہا ہے کہ پورے پشتون بیلٹ کو ایک بار پھر استعال کرنے کے منصوبے بنائے گئے ہیں-
منظور پشتین کا کہنا تھا اس بار پشتون قوم کی طرف سے مزاحمت تاریخی ہوگا ہم اپنے سرزمین پر مزید فوجی و طالبانی ظلم جبر کو کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے۔