بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ میں انسدادبدامنی کمیٹی کی جانب سے احتجاج اور چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیاگیا۔
عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں 2 ہفتے بعد تربت میں کمشنر آفس کے سامنے غیرمعینہ مدت تک دھرنا دینے کا اعلان کیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد بدامنی کمیٹی بلیدہ زامران کے زیراہتمام چوری ڈکیتی کے واقعات کے خلاف بلیدہ میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
ریلی کے شرکاء کی جانب سے انتظامیہ کو ایک چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ بلیدہ زامران کے چھپے چھپے میں پھیلے ہوئے بدنام زمانہ مسلح جتھوں کو فی الفور غیرمسلح کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
بلیدہ زامران میں چوری ڈکیتی کے واقعات کا سخت نوٹس لیکر ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے، چوری ڈکیتی میں ملوث نامزد ملزمان کا سراغ لگاکر ان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے۔
جبکہ انتظامی افسران اسسٹنٹ کمشنر، تحصیلدار، نائب تحصیلدار اورپولیس افسران کی بلیدہ میں مستقل موجودگی کو یقینی بناکر بلیدہ زامران کے شہریوں کو تحفظ کا احساس دلایا جائے، بلیدہ زامران میں منشیات فروشوں اورمنشیات کے اڈوں کے خلاف فی الفور کاروائی کرکے علاقہ کومنشیات سے پاک کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں، لیویز فورس اورپولیس میں شامل کالی بھیڑوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ لیویز فورس اور پولیس کی نفری بڑھاکر روزانہ کی بنیادپر پٹرولنگ یقینی بنائی جائے، اگر ان مطالبات پر 2 ہفتوں کے اندر اندر عمل درآمد نہ کیا گیا تو اس احتجاجی تحریک کو وسعت دیا جائے گا اور پھر بلیدہ زامران سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کے ساتھ تربت میں ڈپٹی کمشنر اور کمشنر دفاترکے سامنے غیرمعینہ مدت تک دھرنا دیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی سرپرستی میں یہاں بدامنی پھیلائی جارہی ہے ، سماج دشمن عناصر کو ریاستی بندوق ہاتھ میں ہے اور سب کو معلوم ہے کہ یہ کون ہیں۔