بلوچستان کے ضلع نوشکی سے جبری طور پر لاپتہ نوجوان بازیاب ہوگیا جبکہ مزید ایک نوجوان کو ضلع خضدار سے جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔
رواں سال تین مئی کو طالب علم عتیق مینگل کو نوشکی قاضی آباد سے پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا جو بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گیا۔
دریں اثناء ضلع خضدار کے علاقے زہری نورگامہ میں فٹبال گراؤنڈ سے پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکار اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے-
نوجوان کی شناخت زہری بلبل کے رہائشی یحیٰ زاہد ولد عبدالحمید موسیانی کے نام سے ہوئی جسے گذشتہ روز لاپتہ کیا گیا-
عینی شاہدین کے مطابق دو سرف گاڑیوں میں مسلح افراد کے ہمراہ فرنٹیئر کور کے اہلکار بھی موجود تھے جبکہ علاقے کی ناکہ بندی بھی کی گئی تھی۔
ضلعی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔