بلوچستان فزیوتھراپسٹس کا گورنز ہاؤس کے سامنے دھرنا جاری

275

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن گذشتہ 128 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھی ہیں حکومت اور صوبائی ذمہ داران کیجانب سے عدم توجہی کے باعث گذشتہ روز مظاہرین نے گورنر ہاوس کے سامنے اپنا احتجاج منتقل کردیا۔

گذشتہ روز بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کی طرف سے کوئٹہ پریس کلب سے لے کر گورنر ہاؤس چوک تک ایک ریلی نکالی گئی جس کے بعد گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا دیا گیا جو تاحال جاری ہے۔ مختلف طلباء تنظیموں، سیاسی پارٹیوں اور صوبائی ذمہ داران کے وفد نے آکر دھرنا مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور ان کے ساتھ ہر طرح کی مدد کی یقین دہائی کی گئی۔

صوبائی وزیر انور محمد دُمڑ اور حاجی محمد خان لہڑی نے آکر مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوشش کی مگر تسلی بخش جواب نہ ملنے پر مذاکرات ناکام ہوگئی۔ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے مذاکراتی کمیٹی نے حکومت بلوچستان کو اپنے پریس کانفرنس کے توسط سے دو دن کا وقت دیا کہ وہ ان کے مسائل کے حل کیلئے کوئی پیش رفت کرسکے۔ بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن نے اپنے احتجاجی دھرنے کو مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان کو واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے جائز مطالبات کو سنجیدگی سے لے کر جلد سے جلد تسلیم کر کے ہمیں اپنے صلاحیتوں کو سر انجام دینے کا موقع دیا جائے۔ اگر ہمارے مطالبات دو دن کے اندر تسلیم نہیں کئے گئے، مجبوراً ہم تادم مرگ بھوک ہڑتال پر جائیں گے۔ اگر اس دوران ہمیں کوئی نقصان پہنچا اس کا ذمہ دار حکومت ہوگی۔