دی بلوچستان نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعہ کے روز غلام نبی ولد غلام علی مینگل لاپتہ ہوگئے۔
ٹی بی پی نمائندہ نوشکی نے بتایا کہ سکنہ کلی مینگل نوشکی کے رہائشی غلام نبی گذشتہ دنوں 22 ستمبر کو سہہ پہر کے وقت اپنی دکان چکی مسجد روڈ نوشکی سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔
عین شاہدین کے مطابق غلام نبی جوکہ واشنگ مشین فریج وغیرہ کی مرمت کا کام کرتا ہے، کو پاکستانی خفیہ اداروں سے فون کال آرہے تھے جس کا ذکر اس نے لوگوں سے کیا۔ اس کو فون پر بتایا گیا کہ ہماری ایک مشین کی مرمت کرنی ہے پھر ایک موٹرسائیکل سوار خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے دکان سے انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ وہ مشین بنواکر واپس لاینگے لیکن نوجوان تاحال لاپتہ ہے ۔ اس حوالے ضلعی حکام نے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح نوشکی سے بھی متعدد افراد جبری طور پر لاپتہ کیے گئے جبکہ ماضی جبری لاپتہ نوجوانوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں۔