شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان اور پاکستان فوج کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپ میں فوج کے کیپٹن سمیت پانچ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ٹی ٹی پی کے دو جنجگو بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا۔ اس دوران فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کی شناخت 26 سالہ کیپٹن عبدالولی، نائب صوبیدار نواز، حوالدار غلام علی، لانس نائیک الیاس اور سپاہی ظفر اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔
دریں اثناء تحریک طالبان پاکستان نے اس حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ ترجمان محمد خراسانی کا کہنا ہے کہ “تحصیل بویا کے علاقہ دویگر شگہ میں فوج کی طرف سے مجاہدین کے مرکز پر چھاپہ مارا گیا جس کا مجاہدین نے بھرپور جواب دیا جس میں شریعت دشمن فوج کے کیپٹن ولی وزیر سمیت 5 اہلکار ہلاک اور 4 شدید زخمی ہوئے”
انہوں نے بیان میں اپنے دو ساتھیوں رحمانی اور حذیفہ کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
خیال رہے ٹی ٹی پی اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات کا عمل جاری ہے جس کے تحت فائر بندی کی گئی ہے تاہم رواں مہینے کے آغاز کیساتھ پولیس اور پاکستان فوج پر حملے ہوئے ہیں جن کو ٹی ٹی پی کیجانب سے دفاعی کاروائی قرار دیا جارہا ہے۔