بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر نظر رکھنے والے انسانی حقوق کے ادارے ’ پانک‘ کی طرف سے بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اگست کی رپورٹ جاری کردی گئی۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے محکمہ انسانی حقوق سے منسلک ادارہ پانک کے مطابق گذشتہ اگست میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں 22 طالب علموں سمیت 55 افراد جبری لاپتہ ہوئے جبکہ 5 افراد کو قتل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اگست میں 4 افراد کو جبری گمشدگی کے بعد جھوٹے مقدمات میں پولیس کے حوالے کیا گیا جبکہ 37 جبری لاپتہ ٹارچرسیلز سے بازیاب ہوئے ۔پرتشدد واقعات میں 4 افراد کو شدید زخمی کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں شروع ہونے والے شال میں گورنر ہاؤس کے سامنے ریڈ زون احتجاجی دھرنے کو 47دن سے زائد وقت گزرنے کے باوجود بجائے ان کے مطالبات کو تسلیم کرنا ان کی باتوں کو سنجیدگی سے سنا بھی نہیں جارہا ۔ اسی دوران بلوچستان میں قابض ریاستی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں تیزی بھی لائی گئی ہے۔