دائیں بازو اتحاد کی قیادت کرنے والی جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں گی مسولینی کے بعد اس عہدے پر فائز ہونے والی وہ انتہائی دائیں بازو کی پہلی رہنما ہوں گی جبکہ انکے مقابل اعتدال پسند اتحاد نے شکست تسلیم کر لی ہے۔
ایگزٹ پولز کے مطابق اتوار کے روز اٹلی میں ہونے والے عام انتخابات میں قوم پرست رہنما جارجیا میلونی کی قیادت والے انتہائی دائیں بازو کے اتحاد نے پارلیمان میں اکثریت حاصل کر لی ہے میلونی نے پیر کی صبح بات کرتے ہوئے کہا کہ اطالوی عوام نے ان کے اتحاد کی حمایت میں واضح پیغام دے دیا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، اگر اس قوم پر ہم سے حکومت کرنے کے لیے کہا جاتا ہے تو ہم تمام اطالوی شہریوں کے لیے ایسا کریں گے جس کا مقصد لوگوں کو متحد کرنا ہے اس چیز کو مضبوط کر کے جو انہیں متحدہ کرتی ہے نہ کہ جو انہیں تقسیم کرتی ہے ہم آپ کے اعتماد سے خیانت نہیں کریں گے-
پولنگ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً 11 بجے رات کو بند ہوئی ایگزٹ پول کے مطابق انتہائی قوم پرست جماعت ‘برادرز آف اٹلی کی سربراہ جارجیا میلونی جس اتحاد کی قیادت کر رہی ہیں اسے تقریباً 45 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں، جس میں سے میلونی کی خود کی پارٹی کا حصہ 26 فیصد ہے انتخابات میں یہی سب سے مضبوط واحد گروپ بھی ہے سن 2018 کے انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کے جماعت ‘برادرز آف اٹلی’ نے محض چار فیصد ووٹ حاصل کیے تھے تاہم چار برس بعد یہ پارٹی پول میں سب سے آگے ہے اور اس کی رہنما ستمبر میں اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم بن سکتی ہیں۔
نئے فاتحہ کے مدمقابل انتخاب لڑنے والے ڈیموکریٹک پارٹی کی ایک سینیئر قانون ساز ڈیبورا سیراشیانی کا کہنا تھا، ملک کے لیے یہ ایک افسوسناک شام ہے دائیں بازو کو پارلیمنٹ میں تو اکثریت حاصل ہے لیکن ملک میں نہیں ہے۔
یورپ میں انتہائی دائیں بازوں جنگ عظیم دوئم کے بعد پھر سے اقتدار میں آرہے ہیں-
دائیں بازو کے اتحاد کی جیت پر ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان اور پولینڈ کے ان کے ہم منصب میٹیوز موراویکی نے میلونی کو مبارکباد پیش کی، جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی پارٹی (اے ایف ڈی) اور فرانس کی نیشنل ریلی پارٹی کے قانون سازوں نے بھی اٹلی میں دائیں بازو کی فتح کو سراہا ہے-
واضع رہے یورپ کہ دائیں بازوں اس سے قبل حکومتوں کے اقدامات سے بلکل ناخوش تھیں جبکہ ان ممالک میں سب سے بڑی وجہ مہاجرین اور پناہ گزینوں کی زیادہ آباد کاری تھی اٹلی کی نومنتخب وزیر اعظم نے اپنے ووٹروں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ غیرقانونی رہنے والے مہاجرین مسئلے کو حل کرینگے-