ہرنائی: فوجی اہلکاروں کے حراست و ہیلی کاپٹر کو مار گرانے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی

1462

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں کل رات نامعلوم مسلح افراد نے دوران چیکنگ پاکستان آرمی کے اہلکاروں کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے، جس کے بعد فورسز نے علاقے میں آپریشن کا آغاز کیا جہاں مسلح افراد نے ایک ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا جس میں دو میجر سمیت چھ اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی ایمیل میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے مذکورہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

بی ایل اے ترجمان کے مطابق گذشتہ شب بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ہرنائی کے علاقے زردآلو کے قریب خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے دو اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ بعد ازاں پاکستانی ہیلی کاپٹر علاقے میں پہنچے جہاں بلوچ آزادی پسندوں نے کاروائی کے مقام سے تقریباً 5 کلومیٹر دور خوست، ہرنائی کے قریب ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا۔ ہیلی کاپٹر میں سوار دو پائلٹوں سمیت تمام چھ افراد ہلاک ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ تفصیلی بیان بعد میں جاری کی جائے گا۔

پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا ہے کہ واقعے میں دو میجر سمیت 6 فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فوج کا ہیلی کاپٹر کل رات گئے ہرنائی کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔ ہلاک ہونے والوں میں میجر خرم شہزاد ، میجرمنیب افضل، صوبیدار عبدالواحد، نائیک جلیل، سپاہی محمد عمران اور سپاہی شعیب شامل ہیں۔