بلوچستان لبریشن فرنٹ نے گوادر کے علاقے واجھانی نگورمیں گوادر پورٹ سے کنٹینر لے جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اکیس اگست، چار بجکر تیس منٹ پر ہمارے سرمچاروں نے ضلع گوادر، مکران کوسٹل ہائی وے میں واجھانی نگور کے مقام پر گوادر پورٹ سے کنٹینرز لے جانے والے تین ٹرالر گاڑیوں پر حملہ کیا۔ حملے کے نتیجے میں گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا اور ایک ڈرائیور زخمی ہوگیا۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ حملےمیں تینوں ٹرالر گاڑیوں کے ڈرائیور اور دیگر اسسٹنٹ گاڑیوں سے اتر گئے۔ ہمارے سرمچاروں نے ان کو مزید نقصان نہیں پہنچایا۔ تاہم، ہم ڈرائیوروں اور ٹرانسپوٹروں سے پہلے بھی اپیل کر چکے ہیں اور اب بھی تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ ریاستی استحصالی منصوبوں سے دور رہیں وگرنہ وہ اپنے تمام تر نقصان کے ذمہ دار خود ہوں گے ۔گوادر پورٹ سمیت تمام تر پروجیکٹ ہمارےسرمچاروں کے نشانے پہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے رواں مہینے کی پندرہ تاریخ کو گوادر پورٹ کی گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا تھا۔ اُس حملے کے بعد پاکستانی فوج نے گوادر پورٹ اور اس سے منسلک مکران کوسٹل ہائی وے کے راستوں کی نگرانی اور سیکورٹی میں اضافہ کیا ہے۔ بھاری سیکورٹی اخراجات کے باوجود پاکستانی فوج ان منصوبوں کی تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔
میجر گہرام بلوچ مزید کہا کہ پاکستان کے مدد سے اس خطے میں چین کی موجودگی بلوچ سمیت دیگر ممالک کے قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ چین اپنے اقتصادی منصوبوں کے آڑ میں فوجی منصوبوں کو تقویت دینا چاہتی ہے جس سے اس خطے میں عدم استحکام پیدا ہورہا ہے۔ یہ اس خطے کے ممالک بشمول بلوچ قوم کے لیے نقصان دہ ہے۔ ہم عالمی طاقتوں اور ہمسایہ ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچ قومی تحریک کی حمایت اور مدد کریں تاکہ ہم پاکستان اور چین جیسے قبضہ گیر سے بھرپور مقابلہ کر سکیں۔
میجر گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان کی آزادی تک ہمارے حملے شدت کے ساتھ جاری رہیں گے۔