کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے 12 مئی کو کراچی کے علاقے صدر میں ہونے والے بم دھماکے میں ملوث اہم ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایس ایس پی زبیر نذیر شیخ نے بتایا کہ سی ٹی ڈی نے حب ریور روڈ پر کارروائی کرکے صدر دھماکے میں ملوث اہم ملزم کو گرفتار کرلیا۔
زبیر نذیر شیخ نے کہا کہ گرفتار ملزم کا نام شیراز احمد ہے جو کہ واقعے کے بعد پولیس کارروائی پر فرار ہوگیا تھا اور چند روز قبل ہی واپس آیا تھا۔
23 سالہ ملزم شیراز احمد کا تعلق سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ کی تحصیل شہداد کوٹ سے ہے اور وہ 6 سال قبل حب منتقل ہوا تھا۔
شیراز احمد ماضی قریب میں ملازمت کے لئے دبئی بھی جاچکا ہے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ 2015 میں ملزم نے آزادی پسند تنظیم سندھ ریوولیشنری آرمی (ایس آر اے) میں شمولیت اختیار کی تھی۔
خیال رہے 12 مئی 2022 کی رات کراچی کے مصروف ترین تجارتی مرکز صدر میں یونائیٹیڈ بیکری کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں ایک شخص جاں بحق جب کہ کئی زخمی ہوئے تھے۔
دھماکا خیز مواد ایک سائیکل میں رکھا گیا تھا اور دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا۔
مبینہ طور پر سائیکل کو جائے وقوعہ پر سائیکل لانے والا ملزم اللہ ڈنو واقعے کے چند روز بھد ہی ایک مبینہ کارروائی میں مار گیا تھا جبکہ بعض ذرائع کے مطابق اللہ ڈنو کو جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا جو سی ٹی ڈی کی حراست میں تھا۔
صدر دھماکے کی ذمہ داری سندھ ریوولیشنری آرمی نے قبول کی تھی۔ تنظیم کے بیان میں کہا گیا کہ دھماکے میں کھوسٹ گارڈز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں چار اہلکار ہلاک ہوئے۔