پاکستان کو دی جانے والی برطانوی امداد جبری گمشدگی کے خاتمے سے مشروط کی جائے۔ بی این ایم برطانیہ چیپٹر

225

بلوچ نیشنل موومنٹ کے برطانیہ چیپٹر کی طرف سے منگل (30 اگست) کے روز جبری گمشدگی سے متاثرہ افراد کے عالمی موقع پر آگاہی مہم چلائی گئی اور اس موقع پر لیف لیٹ تقسیم کیا گیا۔

بی این ایم کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کو برطانیہ کی طرف سے دی جانے والی فوجی امداد فوری طور پر بند کی جائے اور انسانی امداد کو جبری گمشدگی کے مکمل خاتمے سے مشروط کیا جائے۔

بی این ایم کی طرف سے تقسیم کیے گئے پمفلٹ میں کہا گیا سن 2001 سے بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر اوسطا 4 افراد جبری گمشدگی کا شکار ہو رہے ہیں۔اب تک 30 ھزار سے زائد انسانی حقوق کے کارکنان، اساتذہ ، صحافی ، طالب علم، وکیل اور سیاسی کارکنان جبری لاپتہ کیے گئے ، جنھیں پھر کبھی نہیں دیکھا گیا۔اس کے علاوہ 6 ہزار افراد دوران حراست تشدد کرکے قتل کیے گئے اور خوف پھیلانے کے لیے ان کی مسخ شدہ لاشیں مختلف مقامات پر پھینکی گئیں۔

’انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے یہاں تک کہ پاکستانی حکومت اور عدلیہ یہ باور کرتی ہیں کہ پاکستانی فوج اور ان کے خفیہ ادارے جبری گمشدگیوں میں براہ راست ملوث ہیں اس کے باوجود مقامی عدالتوں اور بین الاقوامی فورم پر ذمہ داران کو ان جرائم پر جوابدہ نہیں کیا جاسکا۔‘

بی این ایم نے برطانوی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق سے متعلق اپنے ایم پیز کو خط لکھیں اور انھیں اپنی حکومت پر زور دینے کو کہیں کہ وہ پاکستان کو دی جانے والے امداد کو انسانی حقوق کی صورتحال میں بہتری سے مشروط کریں۔